|
Post by pakedu on Feb 4, 2015 21:43:56 GMT 5
لندن : داڑھی عام طور پر مسلمانوں یا انتہائی مذہبی رجحان کا نشان سمجھی جاتی ہے مگر درحقیقت مردوں کا یہ زیور ان کی صحت کے لئے بھی انتہائی مفید ہے۔
یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
سدرن کوئنزلینڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق داڑھی رکھنے سے مردوں کو ایک فائدہ تو یہ ہوتا ہے کہ وہ سورج سے خارج ہونے والی مضر شعاعوں سے محفوظ رہتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق سورج کی شعاعوں سے بالوں سے آزاد چہرے کے مقابلے میں داڑھی کا حصہ ایک تہائی کم متاثر ہوتا ہے۔
اسی طرح ایک اور الگ تحقیق جو برمنگھم ٹرائیکلوجی سینٹر نے کی، میں بتایا گیا ہے کہ وہ مرد جو پولن الرجی کے باعث دمہ کا شکار ہوجاتے ہیں، ان کو اس چیز سے بچانے کیلئے داڑھی اور مونچھیں انتہائی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ مونچھیں ناک کی نسوں کو الرجی سے تحفظ فراہم کرتی ہیں جن سے پھیپھڑوں تک پولن سے پاک ہوا آرام سے پہنچتی ہے۔
جلدی ماہر ڈاکٹر لوئے کی ایک تحقیق کے مطابق چہرے پر موجود بال جلد کو جوان اور اچھی حالت پر رکھتے ہیں جس سے عمر بریدگی کا عمل سست ہوجاتا ہے۔
ڈاکٹر لوئے کے مطابق داڑھی سے منہ دھونے کے بعد بھی جلد پر نمی برقرار رہتی ہے جو ہوا سے چہرے کو خشک ہونے سے بچاتی ہے اور جلد سکیڑنے سے بچتی ہے۔
اسی طرح کیرول واکر نامی برطانوی ماہر کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گھنی داڑھی تھوڑی کے نیچے بڑھے تو اس سے گلے کا درجہ حرارت بڑھتا ہے اور یہ چیز لوگوں کو ٹھنڈ یا دوسرے معنوں میں فلو اور کھانسی وغیرہ سے بچاتی ہے۔
کیرول کے مطابق بال آپ کو گرم رکھتے ہیں، لمبی اور گھنی داڑھی سرد ہوا کو روک کر گلے کا درجہ حرارت بڑھاتی ہے اس طرح سرد موسم میں آپ موسمی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔
|
|